بنگلور:29/دسمبر(ایس او نیوز) 2017کے آغاز پر یکم جنوری 2017کو ریاست کے 11212 پولیس والوں کو بیک وقت ترقی دی جائے گی۔ یہ اعلان آج وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور نے کیا۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ریاستی محکمہئ پولیس کے سنٹرل ڈویژن کے 1079 پولیس جوانوں کو ترقی دینے کیلئے احکامات جاری کئے جاچکے ہیں۔ محکمہئ پولیس میں اب تک بحیثیت کانسٹبل ملازمت کرنے والے بیشتر افراد کو کانسٹبل رہ کر ہی سبکدوشی اختیار کرنی پڑی ہے، آئندہ ایسا نہیں ہوگا، بلکہ محکمہ کی طرف سے وضع کردہ نئی پالیسی کے مطابق سرویس میں کم از کم تین مرتبہ ترقی دی جائے گی اور کانسٹبل کم از کم اسسٹنٹ سب انسپکٹر کے عہدہ تک پہنچ کر ریٹائر ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیگر سرکاری محکموں میں رائج ترقی کے نظام کا بغور جائزہ لینے کے بعد ڈی جی پی راگھویندرا اورادکر کی قیادت والی کمیٹی نے ترقی کے متعلق سفارشات پیش کی ہیں۔اس کمیٹی کی سفارش کے مطابق آج مرکزی ڈویژن کے 1079 پولیس جوانوں کو ترقی دی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مجموعی طور پر 4370 کانسٹبلوں کو ہیڈکانسٹبل کا درجہ اور 1400ہیڈکانسٹبلوں کو اسسٹنٹ سب انسپکٹرس کا درجہ یکم جنوری کو دے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ یکم جنوری سے پہلے ہی ان تمام کی ترقی کے حکمنامے محکمہ کی طرف سے تیار کرلئے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ کانسٹبلوں کو محکمہئ مالگذاری میں سکینڈ ڈویژن کلرک کے مساوی مان کر ان کی تنخواہوں پر نظر ثانی کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ محکمہئ مالگذاری میں ملازمین کو ترقی دینے کا نظام جس طرح رائج کیاگیا ہے، محکمہئ پولیس میں بھی یہی طریقہ اپنانے پر سنجیدگی سے غور کیاجارہاہے، اس محکمہ میں ہر پانچ سال میں ترقی طے کی گئی ہے۔ پولیس میں بھی اسی نظام کو اپنانے پر وہ اعلیٰ حکام سے بات چیت کررہے ہیں۔ ڈاکٹر پرمیشور نے بتایاکہ محکمہئ پولیس میں پچھلے 22سال سے کسی کو ترقی نہیں دی گئی ہے۔ انہی شکایات کو دیکھتے ہوئے یکم جنوری کو11212 پولیس والوں کو بیک وقت ترقی دینے کیلئے قدم اٹھائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بیک وقت اتنی بڑی تعداد میں پولیس والوں کو ترقی سے سالانہ 24کروڑ روپیوں کا افزود بوجھ ریاستی خزانے پر پڑے گا۔ وزیر داخلہ نے بتایاکہ پولیس والوں کو یونیفارم، بھتہ اور سفری بھتہ بڑھایا گیا ہے۔ ریاستی پولیس کو ملک کی بہترین پولیس قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آنے والے دنوں میں انہیں یقین ہے کہ یہ محکمہ عالمی سطح پر اپنی ساکھ بنانے کی کوشش کرے گا۔ پرمیشور نے کہاکہ وزارت داخلہ سنبھالنے کے بعد انہوں نے بذات خود صبح کے وقت بعض پولیس تھانوں کا دورہ کیا ہے۔ یہاں بیٹ پر متعین پولیس جوانوں کی دشواریوں کا انہیں بذات خود مشاہدہ کرنے کا موقع ملا۔ اس کے بعد انہوں نے یہ طے کیا کہ انہیں خود داری اور باعزت زندگی بسر کرنے کیلئے سہولیات میں سدھار کی اشد ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک میں پہلی بار کرناٹک نے پولیس والوں کی تنخواہوں پر نظر ثانی کیلئے خصوصی کمیٹی تشکیل دی اور کمیٹی کی رپورٹ ملتے ہی وزیر اعلیٰ سدرامیا نے محکمہئ خزانہ کے ذریعہ اس کی سفارشات کو منظور کروایا اور اب یکم جنوری سے ان کا نفاذ کردیا جارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ اس غیر معمولی اقدام کیلئے وزیر اعلیٰ سدرامیا مبارکباد کے مستحق ہیں۔ اس موقع پر ڈی جی پی اوم پرکاش نے کہا کہ 1079 پولیس جوانوں کو جو ترقی دی جارہی ہے اس کا مقصد یہی ہے کہ یہ جوان آنے والے دنوں میں اور بھی جوش وخروش کے ساتھ اپنا فرض نبھاسکیں۔ اس موقع پر وزیر داخلہ کے مشیر کیمپیا نے بھی اپنے خیالات ظاہر کئے۔تقریب میں آئی جی پی سنٹرل رینج سیمنت کمار سنگھ، اے ڈی جی پی پروین سود، بھاسکر راؤ وغیرہ موجود تھے۔